یونیورسٹی آف سوات کے مین کیمپس چارباغ میں ایک اور اکیڈیمک بلاک کی تعمیر مکمل نئے بلاک میں کلاسز کا باقاعدہ آغاز جولائی کے پہلے ہفتے میں ہوگا جدید سہولیات سے آراستہ بلاک میں 6 ڈسپلنز کے تقریباً ڈیڑھ ہزار طلباء تعلیم حاصل کرینگے
یونیورسٹی آف سوات کے مین کیمپس میں 2013-14 میں سب سے پہلے جس اکیڈیمک بلاک کی بنیاد رکھی گئی تھی اُس بلاک کی تعمیر بالاخر موجودہ وائس چانسلر کے چارج سنبھالنے کے بعد مختصر عرصے میں مکمل کرائی گئی ہے اور جولائی کے پہلے ہفتے میں یونیورسٹی کے چھ ڈسپلنز کے تقریباً ڈھائی ہزار طلباء اس بلاک میں شفٹ کر دئیے جائِنگے۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن شیر نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے یونیورسٹی کو 12 سال تک کرایے کے عمارات میں چلایا گیا جس سے سالانہ کروڑں روپے کے اضافی اخراجات کے ساتھ ساتھ طلباء کو تعلیم کیلئے مناسب ماحول بھی میسر نہ آسکا۔ تاہم وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ جناب محمود خان یونیورسٹی کی تعمیر جلد مکمل کرنے میں ذاتی دلچسپی رکھتے ہیں۔ اُنھوں نے مختصر عرصے میں دو مرتبہ یونیورسٹی کا دورہ کیا ہے اور تعمیراتی کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کیلئے ہدایات جاری کیں اور ساتھ ساتھ کام مکمل کرنے کیلئے صوبائی حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔ وزیر اعلٰی کی ہدایات کی روشنی میں سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن جناب داود خان صاحب بھی یونیورسٹی کے تمام امور میں یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔ خاص کر تعمیراتی کام کی باقاعدہ مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پچھلے مہینے پہلے اکیڈیمک بلاک کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد ایک مہینے کے اندر اندر دوسرے بلاک کی تعمیر مکمل کی گئی ہے۔ ساتھ ساتھ تیسرے بلاک کی تعمیر بھی تیزی سے جاری ہے جو پہلے تعمیر شدہ دونوں بلاکس سے بڑا ہوگا۔ وائس چانسلر کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ جناب محمود خان صاحب بہت جلد دونوں نئے تعمیر شدہ بلاکس کا باقاعدہ افتتاح اپنے ہاتھوں سے کرینگے۔ یہ یونیورسٹی آف سوات کے طلباء اور علاقے کے عوام کیلئے ایک پرُ مسرت موقع ہوگا جس کیلئے ہم وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کے شکر گزار ہونگے۔
نئے بلاک میں شفٹنگ کے بعد یونیورسٹی آف سوات کانجو ٹاون شپ میں واقع پی ٹی سی ایل اور ریڈ کریسنٹ سے لی گئی کرایے کے عمارات خالی کر دینگی۔ ان عمارات کو خالی کرنے پر یونیورسٹی کو کرابے کی مد میں ماہانہ تقریباً 12 لاکھ روپے کی بچت ہوگی جبکہ دیگر انتظامی اخراجات اور ٹرانسپورٹ کی مد اخراجات کی بچت کو ملا کر یونیورسٹی کو سالانہ تقریباً ڈیڑھ کروڑ کی بچت ہوگی۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن شیر نے یونیورسٹی کے نئی عمارت میں منتقل ہونے والے طلباء کو مبارکباد دی ہے کیونکہ اب اُن کو وہ سہولیات میسر ہونگی جو ملک کی کسی بھی جدید یونیورسٹی میں دستیاب ہیں۔ نئے تعمیر شدہ بلاک میں دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق کلاس رومز، لیکچر تھیٹر، لیبارٹریز، دفاتر اور دیگر سہولیات موجود ہیں۔ نئے بلاک میں جدید انٹرنیٹ نیٹ ورک PERN کی سہولت بھی موجود ہوگی۔ نئی عمارت میں ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کیلئے خودکار اگ بجانے کا نظام بھی موجود ہے جبکہ دیگر بنیادی سہولیات طلباء کے کلاسز کے آغاز سے پہلے ہی عمارت میں فراہم کر دی جائِینگی۔
وائس چانسلر نے یونیورسٹی کے تمام طلباء، اُن کے والدین، اساتذہ اور انتظامیہ سے یہ بھی اپیل کی کہ یونیورسٹی چونکہ ابھی تعمیراتی مراحل سے گزر رہی ہے اور کچھ مسائل کا حل ابھی بھی درپیش ہے تاہم وہ یونیورسٹی کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھیں کیونکہ بطور وائس چانسلر وہ یونیورسٹی کے تمام مسائل جنگی بنیادی پر حل کرنے کیلئے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں تمام سٹیک ہولڈرز کا تعاون درکار ہوگا۔ وائس چانسلر نے تمام طلباء کیلئے خآص کر پیغام دیا کہ کسی بھی مسئلے کی صورت میں سیدھا اُن کے دفتر آکر مسئلہ اُن کے نوٹس میں لائیں۔ بطور وائس چانسلر وہ طلباء کے مسائل حل کرنے کو دیگر تمام امور پر ترجیح دینگے۔