شانگلہ کیمپس میں مزید دو اکیڈیمک بلاکس اور دو ہاسٹل تعمیر کئے جائینگ

صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزی نے کہا ہے کہ یونیورسٹی اف سوات شانگلہ کیمپس میں پانچ سو پچا س ملین روپے کی لاگت سے مذید دو ایکڈیمک بلاکس اور دو ہاسٹل تعمیر کئے جائینگے،کیمپس کی ترقی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس میں جس رفتار سے اعلی تعلیم کا سلسلہ جاری ہے یہ جلد یونیورسٹی میں تبدیل ہوجائیگی،ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز یونیورسٹی اف سوات کے رجسٹرار اور ڈائریکٹر شانگلہ کیمپس محبوب الرحمن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر محبوب الرحمن نے شوکت یوسفزی کو شانگلہ کیمپس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور کہا کہ اس وقت شانگلہ کیمپس میں 380 طلباء اعلی تعلیم سے مستفید ہو رہے ہیں اور گزشتہ ڈھائی سال میں یہاں پر صرف اسی طلباء تھے کہ ایک سال میں اسمیں تین سو طلباء کا اضافہ ہوا ہے اور بڑی بات یہ ہے کہ اب مردان،صوابی،دیر اور سوات کے طلباء بھی شانگلہ یونیورسٹی میں تعلیم کیلئے اچکے ہیں اور یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ مذید بھی ارہے ہیں اس موقع پر شوکت یوسفزی نے محبوب الرحمن کی کاوشوں کو سہراہتے کہا کہ یونیورسٹی اف سوات شانگلہ کیمپس میں ہانچ سو پچاس ملین روپے کی لاگت سے دو مذید اکیڈیمک بلاکس اور دو ہاسٹل تعمیر کئے جاینگے جس کا پی سی ون تیار ہوکر مرکزی حکومت کو ارسال کیا گیا ہے جس کی جلد منظوری لے کر اس پر کام کا اغاز ہوگا انہوں نے کہا کہ کیمپس ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ شانگلہ کیمپس کو ہر ممکن سہولیات فراہم کئے جائیں جس کیلئے صوبائی حکومت ہر ممکن وسائل فراہم کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ آج یہ سن کر بڑی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ میرے دور حکومت کے ایک سال میں دیگر شہروں کے طلباء شانگلہ کیمپس میں اعلی تعلیم حاصل کرنے ارہے ہیں،اب ہمارے کندوں پر ذمہ داریاں مذید بڑھ گئی ہے اور اب ہم مذید اسکو بہتر بنانے کیلئے کوششیں کرینگے،انہوں نے کہا کہ اج شانگلہ میں یونیورسٹی کی ترقی کو دیکھ کر یہی محسوس ہو رہا ہے کہ وہ دن دور نہیں کہ شانگلہ کیمپس یونیورسٹی میں بدل جائیگی اور یہاں پر طلباء کو مذیداعلی تعلیم کی مواقع میسر ہونگے۔

Scroll to Top